کاروار 7؍ جون (ایس او نیوز)قحط سالی کی وجہ سے کسانوں کی فصلیں خراب ہوجانے سے جو نقصانات ہوئے ہیں ان کی تلافی کے لئے حکومت کی طرف سے فصلوں کا انشورنس فراہم کرنے کا جو حکم دیاگیا تھا،مبینہ طور پر اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انشورنس کمپنی نے بہت ہی کم رقم منظور کی ہے۔ اس کے خلاف منڈگوڈ اور اطراف کے کسانوں نے ایم ایل اے شیورام ہیبار کی قیادت میں ایک زبردست احتجاجی ریالی نکالی ۔
بسویشور مندر سے نکلنے والی اس ریالی میں سیاسی پارٹیوں کی تفریق کے بغیرتمام سیاسی نمائندوں نے کسانوں کی حمایت میں آواز بلند کی۔ جلوس میں شامل لوگوں نے بیمہ کمپنی کے خلاف نعرے لگائے۔ شیواجی سرکل پر کچھ دیر کے لئے راستہ روکو احتجاج بھی کیا گیا ۔پھر تحصیلدار دفتر تک پہنچ کر ریاستی گورنر کو میمورنڈم پیش کیا گیا۔
میمورنڈم کے مطابق سال 2015-16میں منڈگوڈ علاقے کوسرکاری طورپر قحط زدہ علاقہ قرار دیا گیا ہے۔کسان اپنی فصلوں کی بربادی کی وجہ سے بڑی تنگ حالی سے گزر رہے ہیں۔ضلع کمیٹی کی طرف سے نقصانات کا جائزہ لے کر بیمہ کی رقم کا تخمینہ بنا کر دیا گیا تھا۔ اور منڈگوڈ تعلقہ کے 8954کسانوں کو 32.83کروڑ روپے انشورنس ادا کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔مگر بیمہ کمپنی نے اس رپورٹ کو نظر اندازکرتے ہوئے صرف6,43کروڑ روپے منظور کیے ہیں۔ جو کہ کسانوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔اس لیے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بیمہ کمپنی کی طرف ہونے والی اس ناانصافی سے کسانوں کو راحت دلانے کے لئے ضلع کے ایم پی اور مرکزی وزیر کوئی اقدام کریں۔ اس کے علاوہ مانگ کی گئی ہے کہ ریاستی وزیر اعلیٰ اور دیگر وزرا ء بھی اس میں دلچسپی لے کر کسانوں کے مسائل کو حل کریں۔
اس موقع پر بلاک کانگریس صدر روی گوڈا پاٹل،ایل ٹی پاٹل،جیما ہیرالی،پی ایس سنگور مٹھ،محمد رفیق انعامدار،چیدانند ہریجن، راجا بیگ،لطیف نعلبند،رامننا پالیکر رفیق مرزانکر کے علاوہ دیگر کئی عوامی نمائندے اور لیڈران موجود تھے۔